Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شاید ابھی کمی سی مسیحائیوں میں ہے

گلنار آفرین

شاید ابھی کمی سی مسیحائیوں میں ہے

گلنار آفرین

MORE BYگلنار آفرین

    شاید ابھی کمی سی مسیحائیوں میں ہے

    جو درد ہے وہ روح کی گہرائیوں میں ہے

    جس کو کبھی خیال کا پیکر نہ مل سکا

    وہ عکس میرے ذہن کی رعنائیوں میں ہے

    کل تک تو زندگی تھی تماشا بنی ہوئی

    اور آج زندگی بھی تماشائیوں میں ہے

    ہے کس لیے یہ وسعت دامان التفات

    دل کا سکون تو انہی تنہائیوں میں ہے

    یہ دشت آرزو ہے یہاں ایک ایک دل

    تجھ کو خبر بھی ہے ترے سودائیوں میں ہے

    تنہا نہیں ہے اے شب گریاں دئیے کی لو

    یادوں کی ایک شام بھی پرچھائیوں میں ہے

    گلنارؔ مصلحت کی زباں میں نہ بات کر

    وہ زہر پی کے دیکھ جو سچائیوں میں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے