شام کے آثار گیلے ہیں بہت
پھر مری آنکھوں میں تیلے ہیں بہت
تم سے ملنے کا بہانہ تک نہیں
اور بچھڑ جانے کے حیلے ہیں بہت
کشت جاں کو خشک سالی کھا گئی
موسموں کے رنگ پیلے ہیں بہت
برف پگھلی ہے فراز عرش سے
آسماں کے رنگ نیلے ہیں بہت
بیل کی صورت ہیں ہم پھیلے ہوئے
ہم فقیروں کے وسیلے ہیں بہت
میں بھی اپنی ذات میں آباد ہوں
میرے اندر بھی قبیلے ہیں بہت
لوگ بستی کے بھی ہیں شیریں صفت
میرے نغمے بھی رسیلے ہیں بہت
قیسؔ ہم جوگی ہیں اپنے شہر کے
ناگ تو ہم نے بھی کیلے ہیں بہت
- کتاب : Aks Padta Hai Chaand ka (Pg. 66)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.