سر چھپانے کے لیے چھت نہیں دی جا سکتی
سر چھپانے کے لیے چھت نہیں دی جا سکتی
ہر کسی کو یہ سہولت نہیں دی جا سکتی
سانس لینے کے لیے سب کو میسر ہے ہوا
اس سے بڑھ کر تو رعایت نہیں دی جا سکتی
تم کو راس آئے نہ آئے مری بستی کی فضا
یاں کسی جاں کی ضمانت نہیں دی جا سکتی
ایک مدت کے شب و روز لہو ہوتے ہیں
طشت میں رکھ کے قیادت نہیں دی جا سکتی
زیست اور موت کا آخر یہ فسانہ کیا ہے
عمر کیوں حسب ضرورت نہیں دی جا سکتی
ان دریچوں سے کوئی موجۂ خوش کن آئے
راحت جاں یہ اجازت نہیں دی جا سکتی
سوز دل تحفۂ قدرت ہے وگرنہ عظمیٰؔ
برف کو نرم حرارت نہیں دی جا سکتی
- کتاب : Sitara Pas e Mizgaan (Pg. 42)
- Author : Khalida Uzma
- مطبع : Dunya e Adab, Karachi (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.