سبب اس کی پریشانی کا میں ہوں
سبب اس کی پریشانی کا میں ہوں
نمک کی فصل وہ پانی کا میں ہوں
یہ جنگل مجھ کو راس آنا نہیں ہے
پرندہ دشت امکانی کا میں ہوں
مری مشکل مری مشکل نہیں ہے
وسیلہ تیری آسانی کا میں ہوں
مجھے دنیا لٹا دے گی کوئی دن
اثاثہ عالم فانی کا میں ہوں
ابھی ساحل مرا رستہ نہ دیکھے
ابھی دریا کی طغیانی کا میں ہوں
وہیں مجھ کو سپرد خاک کرنا
کہ جس خاک بیابانی کا میں ہوں
مرے ہونے کا کچھ مطلب تو ہوگا
تو کیا بے کار بے معنی کا میں ہوں
فقیرانہ طبیعت کا ہوں ورنہ
طلبؔ حق دار سلطانی کا میں ہوں
- کتاب : Jahaan Gard (Pg. 25)
- Author : Khurshid Talab
- مطبع : Adabistan Publications (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.