راستے جس طرف بلاتے ہیں
راستے جس طرف بلاتے ہیں
ہم اسی سمت چلتے جاتے ہیں
روز جاتے ہیں اپنے خوابوں تک
روز چپ چاپ لوٹ آتے ہیں
اڑتے پھرتے ہیں جو خس و خاشاک
یہ کوئی داستاں سناتے ہیں
یہ محبت بھی ایک نیکی ہے
اس کو دریا میں ڈال آتے ہیں
یاد کے اس کھنڈر میں اکثر ہم
اپنے دل کا سراغ پاتے ہیں
شام سے جل رہے ہیں بے مصرف
ان چراغوں کو اب بجھاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.