پھر مری راہ میں کھڑی ہوگی
پھر مری راہ میں کھڑی ہوگی
وہی اک شے جو اجنبی ہوگی
شور سا ہے لہو کے دریا میں
کس کی آواز آ رہی ہوگی
پھر مری روح میرے گھر کا پتہ
میرے سائے سے پوچھتی ہوگی
کچھ نہیں میری زرد آنکھوں میں
ڈوبتے دن کی روشنی ہوگی
رات بھر دل سے بس یہی باتیں
دن کو پھر درد میں کمی ہوگی
بس یہی ایک بوند آنسو کی
میرے حصے کی رہ گئی ہوگی
پھر مرے انتظار میں مری نیند
میرے بستر پہ جاگتی ہوگی
جانے کیوں اک خیال سا آیا
میں نہ ہوں گا تو کیا کمی ہوگی
- کتاب : تیری صدا کا انتظار (Pg. 39)
- Author : خلیل الرحمن اعظمی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.