پھر ایک دوسری ہجرت نہیں زمین نہیں
پھر ایک دوسری ہجرت نہیں زمین نہیں
یہ میری مملکت درد مجھ سے چھین نہیں
نواح یاد کی دل نے مسافرت چھوڑی
کہ ایک شخص بھی اس کنج کا مکین نہیں
غبار بستہ ستاروں سے بھر چکا آنکھیں
وہ قافلہ، کہ کسی صبح کا امین نہیں
میں تیرے ہدیۂ فرقت پہ کیسے نازاں ہوں
مری جبیں پہ ترا زخم تک حسین نہیں
سفر میں ہوں کہ نہیں سوچتا رہوں گا عرشؔ
زمیں زمان نہیں اور زماں زمین نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.