پیش جو آیا سر ساحل شب بتلایا
موج غم کو بھی مگر موج طرب بتلایا
ہے بتانے کی کوئی چیز بھلا نام و نسب
ہم نے پوچھا نہ کبھی نام و نسب بتلایا
رنگ محفل کا عجب ہو گیا جس دم اس نے
خامشی کو بھی مری حسن طلب بتلایا
دل کو دنیا سے سروکار کبھی تھا ہی نہیں
آنکھ نے بھی مگر اس رخ کو عجب بتلایا
یہ اداسی کا سبب پوچھنے والے اجملؔ
کیا کریں گے جو اداسی کا سبب بتلایا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.