پتھریلی سی شام میں تم نے ایسے یاد کیا جانم
پتھریلی سی شام میں تم نے ایسے یاد کیا جانم
ساری رات تمہاری خاطر میں نے زہر پیا جانم
سورج کی مانند بنا ہوں ریزہ ریزہ بکھرا ہوں
اب جیون کا سر چشمہ ہوں ویسے خوب جلا جانم
تم نے مجھ میں جو کچھ کھویا اس کی قیمت تم جانو
میں نے تم سے جو کچھ پایا ہے وہ بیش بہا جانم
تم کو بھی پہچان نہیں ہے شاید میری الجھن کی
لیکن ہم ملتے رہتے تو اچھا ہی رہتا جانم
یہ صاحب جن سے مل کر سب کا جی خوش ہو جاتا ہے
رات گئے تک ان کے کمرے میں جلتا ہے کیا جانم
رکھ پاؤ تو روک لو ہم کو گہرائی کے باسی ہیں
بہتے پانی کے قطروں میں ہوتا ہے دریا جانم
درد جدائی میں لکھے ہیں شعر تمہارے نام بہت
تم میرے گھر میں رہتیں تو کیا ایسا ہوتا جانم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.