منہ زبانی قرآن پڑھتے تھے
پہلے بچے بھی کتنے بوڑھے تھے
اک پرندہ سنا رہا تھا غزل
چار چھ پیڑ مل کے سنتے تھے
جن کو سوچا تھا اور دیکھا بھی
ایسے دو چار ہی تو چہرے تھے
اب تو چپ چاپ شام آتی ہے
پہلے چڑیوں کے شور ہوتے تھے
رات اترا تھا شاخ پر اک گل
چار سو خوشبوؤں کے پہرے تھے
آج کی صبح کتنی ہلکی ہے
یاد پڑتا ہے رات روئے تھے
یہ کہاں دوستوں میں آ بیٹھے
ہم تو مرنے کو گھر سے نکلے تھے
یہ بھی دن ہیں کہ آگ گرتی ہے
وہ بھی دن تھے کہ پھول برسے تھے
اب وہ لڑکی نظر نہیں آتی
ہم جسے روز دیکھ لیتے تھے
آنکھیں کھولیں تو کچھ نہ تھا علویؔ
بند آنکھوں میں لاکھوں جلوے تھے
- کتاب : لفافے میں روشنی (Pg. 30)
- Author : محمد علوی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.