مجھے ان سے محبت ہو گئی ہے
مجھے ان سے محبت ہو گئی ہے
میری بھی کوئی قیمت ہو گئی ہے
وہ جب سے ملتفت مجھ سے ہوئے ہیں
یہ دنیا خوب صورت ہو گئی ہے
چڑھایا جا رہا ہوں دار پر میں
بیاں مجھ سے حقیقت ہو گئی ہے
رواں دریا ہیں انسانی لہو کے
مگر پانی کی قلت ہو گئی ہے
مجھے بھی اک ستم گر کے کرم سے
ستم سہنے کی عادت ہو گئی ہے
حقیقت یہ ہے ہم کیا اٹھ گئے ہیں
وفا دنیا سے رخصت ہو گئی ہے
غم جاناں میں جب سے مبتلا ہوں
غم دوراں سے فرصت ہو گئی ہے
اب ان کی کفر سامانی بھی آتشؔ
دل و جاں پر عبارت ہو گئی ہے
- کتاب : Jada-e-manzil (Pg. 69)
- Author : Atish Bahawalpuri
- مطبع : Nirali Duniya Publications (2001)
- اشاعت : 2001
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.