مجھے اس خواب نے اک عرصہ تک بے تاب رکھا ہے
مجھے اس خواب نے اک عرصہ تک بے تاب رکھا ہے
اک اونچی چھت ہے اور چھت پر کوئی مہتاب رکھا ہے
کسی کے واسطے تازہ کناروں کو ابھارا اور
مجھے صدیوں پرانے شوق میں غرقاب رکھا ہے
جزیرے اور ساحل سب زمانے کے لیے رکھے
مرا سارا علاقہ اس نے زیر آب رکھا ہے
ستون شوق پر اک روشنی سی پڑ رہی ہے جو
چراغ آرزو کوئی تہہ محراب رکھا ہے
کسی کو تو جہاں بھر میں فراواں کر دیا اس نے
مجھے کچھ سوچ کر اس دہر میں نایاب رکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.