میرے اشعار تموج پہ جو آئے ہوئے ہیں
میرے اشعار تموج پہ جو آئے ہوئے ہیں
آب حیرت سے یہ مضمون اٹھائے ہوئے ہیں
شوخیاں کام نہ آئیں تو حیا دھر لے گی
اس نے آنکھوں کو کئی داؤ سکھائے ہوئے ہیں
کچھ ستارے مری پلکوں پہ چمکتے ہیں ابھی
کچھ ستارے مرے سینے میں سمائے ہوئے ہیں
اب وہ انسان کہاں جن سے فرشتے شرمائیں
ہم تو انسان کا بس بھیس بنائے ہوئے ہیں
غیر کو جمع کرو دشمن جاں کو بلواؤ
دوستو ہم کسی اپنے کے ستائے ہوئے ہیں
- کتاب : Ghazal Ke Rang (Pg. 46)
- Author : Akram Naqqash, Sohil Akhtar
- مطبع : Aflaak Publications, Gulbarga (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.