مہر و مہتاب کو میرے ہی نشاں جانتی ہے
مہر و مہتاب کو میرے ہی نشاں جانتی ہے
میں کہاں ہوں وہ مری سرو رواں جانتی ہے
تم سے ہو کر ہی تو آئی ہے لہو تک میرے
تم کو یہ سرخیٔ جاں شعلہ رخاں جانتی ہے
کون اپنا ہے سمجھتی ہے خموشی شب کی
اجنبی کون ہے آواز سگاں جانتی ہے
دل کو معلوم ہے کیا بات بتانی ہے اسے
اس سے کیا بات چھپانی ہے زباں جانتی ہے
خاک کو چھوڑ کے جانا ہمیں منظور نہیں
ہم خس و خار نہیں جوئے تپاں جانتی ہے
تو کبھی خواہش دنیا نہیں کرنے والا
میرے ابدال تجھے دانش جاں جانتی ہے
میرے پاس آ کے بھی رہتی ہے گریزاں مجھ سے
میں نہ ڈوبوں گا مری موج گماں جانتی ہے
اس طرح گھورتی رہتی ہے شب و روز مجھے
جیسے دنیا مرے سب راز نہاں جانتی ہے
- کتاب : Ghazal Ke Rang (Pg. 37)
- Author : Akram Naqqash, Sohil Akhtar
- مطبع : Aflaak Publications, Gulbarga (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.