میں منحرف تھا جس سے حرف انحراف کی طرح
میں منحرف تھا جس سے حرف انحراف کی طرح
کھلا وہ دھیرے دھیرے بوئے انکشاف کی طرح
یہ بے ثمر زمیں یہ رائیگاں فلک کے سلسلے
ہیں میرے گرد کیوں حصار اعتکاف کی طرح
وہ سردیوں کی دھوپ کی طرح غروب ہو گیا
لپٹ رہی ہے یاد جسم سے لحاف کی طرح
یہ لگ رہا ہے سب دعائیں مستجاب ہو گئیں
جگہ جگہ ہے گہرا آسماں شگاف کی طرح
صف منافقاں میں پھر وہ جا ملا تو کیا عجب
ہوئی تھی صلح بھی خموش اختلاف کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.