Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں ایک شام جو لوٹا غبار جاں بن کر

منموہن تلخ

میں ایک شام جو لوٹا غبار جاں بن کر

منموہن تلخ

MORE BYمنموہن تلخ

    میں ایک شام جو لوٹا غبار جاں بن کر

    بکھر کے رہ گیا راہوں کی داستاں بن کر

    میں خود میں گونجتا ہوں بن کے تیرا سناٹا

    مجھے نہ دیکھ مری طرح بے زباں بن کر

    میں اپنے آپ کا وہ شور تھا تجھے پا کر

    تجھے ڈرا دیا آواز بے اماں بن کر

    ہر ایک شخص ہے افواہ آپ ہی اپنی

    ہر اک کو جانتا ہے ہر کوئی گماں بن کر

    تمام سمتیں پلٹتی سی جان پڑتی ہیں

    پہنچ رہا ہوں کہاں درد لا مکاں بن کر

    یہ کس کو ڈھونڈ رہا ہوں میں ایک عرصے سے

    خود اپنا ہی کوئی بھٹکا ہوا نشاں بن کر

    جو خود تھے اپنی صدا کا یقیں وہی تو ہیں ہم

    پہاڑ جیسے کوئی اڑ گیا دھواں بن کر

    تو کر کے رد مجھے خود کو ذرا قبول تو کر

    کھڑا ہوں تیرے لیے ایک امتحاں بن کر

    خود اپنی بات کا دکھ بن کے رہ نہ جا اے تلخؔ

    ہر ایک دل میں سما جا غم جہاں بن کر

    مأخذ :
    • کتاب : Waseela (Pg. 88)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے