Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لوگ کہتے ہیں یہاں ایک حسیں رہتا تھا

زبیر فاروقؔ

لوگ کہتے ہیں یہاں ایک حسیں رہتا تھا

زبیر فاروقؔ

MORE BYزبیر فاروقؔ

    لوگ کہتے ہیں یہاں ایک حسیں رہتا تھا

    سر آئینہ کوئی ماہ جبیں رہتا تھا

    وہ بھی کیا دن تھے کہ بر دوش ہوا تھے ہم بھی

    آسمانوں پہ کوئی خاک نشیں رہتا تھا

    میں اسے ڈھونڈتا پھرتا تھا بیابانوں میں

    وہ خزانے کی طرح زیر زمیں رہتا تھا

    پھر بھی کیوں اس سے ملاقات نہ ہونے پائی

    میں جہاں رہتا تھا وہ بھی تو وہیں رہتا تھا

    جانے فاروقؔ وہ کیا شہر تھا جس کے اندر

    ایک ڈر تھا کہ مکینوں میں مکیں رہتا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے