کچھ اور دن ابھی اس جا قیام کرنا تھا
کچھ اور دن ابھی اس جا قیام کرنا تھا
یہاں چراغ وہاں پر ستارہ دھرنا تھا
وہ رات نیند کی دہلیز پر تمام ہوئی
ابھی تو خواب پہ اک اور خواب دھرنا تھا
اگر رسا میں نہ تھا وہ بھرا بھرا سا بدن
رگ خیال سے اس کو طلوع کرنا تھا
نگاہ اور چراغ اور یہ اثاثۂ جاں
تمام ہوتی ہوئی شب کے نام کرنا تھا
گریز ہوتا چلا جا رہا تھا مجھ سے وہ
اور ایک پل کے سرے پر مجھے ٹھہرنا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.