کوئی کشتی میں تنہا جا رہا ہے
کسی کے ساتھ دریا جا رہا ہے
یہ بستی بھی نہ کیا راس آئی اس کو
اٹھا کر کیوں وہ خیمہ جا رہا ہے
کہیں اک بوند بھی برسا نہ پانی
کہیں بادل برستا جا رہا ہے
دیے ایک ایک کر کے بجھ رہے ہیں
اندھیرا ہے کہ بڑھتا جا رہا ہے
پہاڑ اوپر تو نیچے کھائیاں ہیں
جہاں سے ہو کے رستہ جا رہا ہے
وہ واپس لے رہا ہے قرض اپنا
ہمارے پاس سے کیا جا رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.