خواب کو صورت حالات بنا جاتا ہے
خواب کو صورت حالات بنا جاتا ہے
دل کو آنا ہو تو بے وقت بھی آ جاتا ہے
ہو کے ناراض نہ جائے کوئی مہماں ورنہ
گھر سے وصف در و یوار چلا جاتا ہے
آنکھ سے آنکھ ملانا تو سخن مت کرنا
ٹوک دینے سے کہانی کا مزا جاتا ہے
ٹھیک کہتے ہو کہ آسیب زدہ ہوتا ہے عشق
میرے اندر بھی کوئی شور مچا جاتا ہے
پیار آ جائے تو پھر پیار ہی کیجے ورنہ
جس طرح آتا ہے اس طرح چلا جاتا ہے
میں تو ہر فیصلہ ہی کرتا ہوں اپنے حق میں
پر کوئی عدل کی زنجیر ہلا جاتا ہے
عمر رفتہ میں تجھے یاد کہاں کرتا ہوں
بس ذرا یوں ہی ترا دھیان سا آ جاتا ہے
کوئی پاگل مجھے کہتا ہے تو کیا ہے محسنؔ
ایک پاگل کو تو پاگل ہی کہا جاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.