خود اپنے عکس کو حیرت سے دیکھتا ہوں میں
خود اپنے عکس کو حیرت سے دیکھتا ہوں میں
کنار آب بڑی دیر سے کھڑا ہوں میں
سوانگ بھرتا پھروں کب تلک محبت کے
میں کیوں نہ صاف ہی کہہ دوں کہ بے وفا ہوں میں
سنا نہ قصے مجھے دامنوں کی عصمت کے
کہ تیرے شہر کے لوگوں کو جانتا ہوں میں
وہ کون ہے جو مرے ساتھ ساتھ چلتا ہے
یہ دیکھنے کو کئی بار رک گیا ہوں میں
میں آج دیکھ سکوں گا طلوع کا منظر
کہ رات بیت چلی اور جاگتا ہوں میں
ستم ہے تو بھی مجھے خود غرض سمجھتا ہے
کہ تیرے حق میں تو خود سے بھی لڑ رہا ہوں میں
وہ جی رہے ہیں کہ جو سوچ سے ہوئے عاری
میں مر رہا ہوں کہ بیتابؔ سوچتا ہوں میں
- کتاب : intekhab-e-zarrin (Pg. 374)
- Author : Khvaja Mohammad Zakariya
- مطبع : Sangeet publication (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.