کون اترا نظر کے زینے سے
کون اترا نظر کے زینے سے
محفل دل سجی قرینے سے
شیخ صاحب مجھے عقیدت ہے
گنگناتے ہوئے مہینے سے
مے کو گل رنگ کر دیا کس نے
خون لے کر کلی کے سینے سے
کوئی ساحل نہ ناخدا اپنا
ہم تو مانوس ہیں سفینے سے
کس کا اعجاز ہے کہ رندوں کو
چین ملتا ہے آگ پینے سے
پی کے جیتے ہیں جی کے پیتے ہیں
ہم کو رغبت ہے ایسے جینے سے
مے کہ تقدیس کا جواب کہاں
داغ دھلتے ہیں دل کے پینے سے
ہائے الطافؔ وہ عروس بہار
جھانکتی ہے جو آبگینے سے
- کتاب : urdu kii chunii hu.ii gazale.n (Pg. 47)
- Author : devendra issar
- مطبع : sahityaa parkaashak maalbaara delhi (1963)
- اشاعت : 1963
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.