جو تو نہیں تو موسم ملال بھی نہ آئے گا
جو تو نہیں تو موسم ملال بھی نہ آئے گا
گئے دنوں کے بعد عہد حال بھی نہ آئے گا
مری سخن سرائیوں کا اعتبار تو نہیں
جو تو نہیں تو ہجر کا سوال بھی نہ آئے گا
اگر وہ آج رات حد التفات توڑ دے
کبھی پھر اس سے پیار کا خیال بھی نہ آئے گا
شب وصال ہے بساط ہجر ہی الٹ گئی
تو پھر کبھی خیال ماہ و سال بھی نہ آئے گا
ملے گا کیا طلسم ذات کا حصار توڑ کر
کہ اس کے بعد شہر بے مثال بھی نہ آئے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.