جو کارواں میں ہے شامل نہ رہ گزار میں ہے
جو کارواں میں ہے شامل نہ رہ گزار میں ہے
وہ شخص میری تمناؤں کے دیار میں ہے
سحر شناس اندھیرے کہ شب گزیدہ سحر
نہ وہ نگاہ میں اپنی نہ یہ شمار میں ہے
یہ کیا خلش ہے کہ لو دے رہی ہے جذبوں کو
نہ جانے کون سا شعلہ میرے شرار میں ہے
بسی ہے سوکھے گلابوں کی بات سانسوں میں
کوئی خیال کسی یاد کے حصار میں ہے
رچی ہوئی ہے فضاؤں میں کس کے خون کی بو
یہ کیسا جشن بہاراں مرے دیار میں ہے
نہ جانے کون سے جھونکے سے جل بجھوں عظمیٰؔ
مرا وجود ہواؤں کے کار زار میں ہے
- کتاب : Sitara Pas e Mizgaan (Pg. 55)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.