جو بھی سوکھے گل کتابوں میں ملے اچھے لگے
جو بھی سوکھے گل کتابوں میں ملے اچھے لگے
ہوں وہ لمحہ یا بشر چھوٹے ہوئے اچھے لگے
برگ و گل پہ تو ہمیں شبنم بڑی اچھی لگی
اشک لیکن کب ترے رخسار پہ اچھے لگے
دل کشی تھی انسیت تھی یا محبت یا جنون
سب مراحل تجھ سے جو منسوب تھے اچھے لگے
کاغذی کشتی کا رشتہ خوب ہے آلوکؔ سے
جھوٹھے جتنے بھی تھے وعدے آپ کے اچھے لگے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.