جس طرح لوگ خسارے میں بہت سوچتے ہیں
جس طرح لوگ خسارے میں بہت سوچتے ہیں
آج کل ہم ترے بارے میں بہت سوچتے ہیں
کون حالات کی سوچوں کے تموج میں نہیں
ہم بھی بہہ کر اسی دھارے میں بہت سوچتے ہیں
ہنر کوزہ گری نے انہیں بخشی ہے تراش
یا یہ سب نقش تھے گارے میں بہت سوچتے ہیں
دھیان دھرتی کا نکلتا ہی نہیں ہے دل سے
جب سے اترے ہیں ستارے میں بہت سوچتے ہیں
اب محبت میں بھی اقبالؔ ہماری اوقات
کیوں نہیں اپنے گزارے میں بہت سوچتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.