جب بھی ملتے ہیں تو جینے کی دعا دیتے ہیں
جب بھی ملتے ہیں تو جینے کی دعا دیتے ہیں
جانے کس بات کی وہ ہم کو سزا دیتے ہیں
حادثے جان تو لیتے ہیں مگر سچ یہ ہے
حادثے ہی ہمیں جینا بھی سکھا دیتے ہیں
رات آئی تو تڑپتے ہیں چراغوں کے لیے
صبح ہوتے ہی جنہیں لوگ بجھا دیتے ہیں
ہوش میں ہو کے بھی ساقی کا بھرم رکھنے کو
لڑکھڑانے کی ہم افواہ اڑا دیتے ہیں
کیوں نہ لوٹے وہ اداسی کا مسافر یارو
زخم سینہ کے اسے روز سدا دیتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.