اس پر نہ جا کہ دشت سی ویراں ہیں پتلیاں (ردیف .. ے)
اس پر نہ جا کہ دشت سی ویراں ہیں پتلیاں
وہ دن بھی تھے کہ خواب کے ہیرے جڑے رہے
پوشیدہ تل کی اوٹ میں کہسار جاں رہا
برسوں ہماری ذات پہ پردے پڑے رہے
اک دندناتی ریل سی عمریں گزر گئیں
دو پٹریوں کے بیچ وہی فاصلے رہے
اک عمر تیری یاد کے شہر طلسم میں
پتھر کا نصف آدمی بن کر کھڑے رہے
اس خاک رہ کو کر دیا ہم دوش زر مگر
سنگ آستان یار کے پتھر بنے رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.