اک منتظر وعدہ کی شمع جلی ہوگی
اک منتظر وعدہ کی شمع جلی ہوگی
سورج کے نکلنے سے کیا رات ڈھلی ہوگی
بتلائیں ٹھکانا کیا چھٹے ہوئے گلشن میں
گزرو گے تو دیکھو گے اک شاخ جلی ہوگی
بس ایک تمنا ہو جس کے دل ویراں میں
سوچو تو ذرا کتنے نازوں کی پلی ہوگی
نکلے تری محفل سے تو ساتھ نہ تھا کوئی
شاید مری رسوائی کچھ دور چلی ہوگی
کل رات جو میں گزرا اک نور کا تڑکا تھا
مسرورؔ بتاؤ تو وہ کس کی گلی ہوگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.