اک ایسا وقت بھی صحرا میں آنے والا ہے
اک ایسا وقت بھی صحرا میں آنے والا ہے
کہ راستہ یہاں دریا بنانے والا ہے
وہ تیرگی ہے کہ چھٹتی نہیں کسی صورت
چراغ اب کے لہو سے جلانے والا ہے
تمہارے ہاتھ سے ترشا ہوا وجود ہوں میں
تمہی بتاؤ یہ رشتہ بھلانے والا ہے
ابھی خیال ترے لمس تک نہیں پہنچا
ابھی کچھ اور یہ منظر بنانے والا ہے
بجھے بجھے سے خد و خال پر نہ جا شہبازؔ
یہی افق ہے جو سورج اگانے والا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.