ہجر میں اتنا خسارہ تو نہیں ہو سکتا
ہجر میں اتنا خسارہ تو نہیں ہو سکتا
ایک ہی عشق دوبارہ تو نہیں ہو سکتا
چند لوگوں کی محبت بھی غنیمت ہے میاں
شہر کا شہر ہمارا تو نہیں ہو سکتا
کب تلک قید رکھوں آنکھ میں بینائی کو
صرف خوابوں سے گزارا تو نہیں ہو سکتا
رات کو جھیل کے بیٹھا ہوں تو دن نکلا ہے
اب میں سورج سے ستارہ تو نہیں ہو سکتا
دل کی بینائی کو بھی ساتھ ملا لے گوہرؔ
آنکھ سے سارا نظارا تو نہیں ہو سکتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.