Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہزاروں درد یکجا ہو کے آنکھیں دھو رہے ہیں

سلمان خیال

ہزاروں درد یکجا ہو کے آنکھیں دھو رہے ہیں

سلمان خیال

MORE BYسلمان خیال

    ہزاروں درد یکجا ہو کے آنکھیں دھو رہے ہیں

    یہ رت گریہ کی ہے ہر سمت آنسو ہو رہے ہیں

    ہوائے خواب خوش نے تھی ہماری نیند توڑی

    سو اک گہری اداسی اوڑھ لی ہے سو رہے ہیں

    ہمیں رکھنے تھے اپنے نقش پا بھی سرخیوں میں

    سو اپنی راہ میں کچھ اور کانٹے بو رہے ہیں

    بڑی خواہش تھی ہم کو قیس ہونے کی سو ہو گئے

    نہ جانے کب سے سر پر ایک صحرا ڈھو رہے ہیں

    کہانی بھی تمہاری اور اہم کردار بھی تم

    ہمارا ذکر کیا ہم جو رہے ہیں سو رہے ہیں

    اچانک خامشی سے بھر گئے ہیں سب وگرنہ

    زمانے تک ہمارے زخم قصہ گو رہے ہیں

    عجب سی بد حواسی ہے ہمیں کوئی بتائے

    ہمیں کیا ڈھونڈھنا ہے اور ہم کیا کھو رہے ہیں

    ذرا سنبھلو تمہاری وحشتوں کے ذکر سلمانؔ

    جہاں ہونے نہیں تھے اب وہاں بھی ہو رہے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے