ہمیں تو خواہش دنیا نے رسوا کر دیا ہے
ہمیں تو خواہش دنیا نے رسوا کر دیا ہے
بہت تنہا تھے اس نے اور تنہا کر دیا ہے
اب اکثر آئنے میں اپنا چہرہ ڈھونڈتے ہیں
ہم ایسے تو نہیں تھے تو نے جیسا کر دیا ہے
دھڑکتی قربتوں کے خواب سے جاگے تو جانا
ذرا سے وصل نے کتنا اکیلا کر دیا ہے
اگرچہ دل میں گنجائش نہیں تھی پھر بھی ہم نے
ترے غم کے لیے اس کو کشادہ کر دیا ہے
ترے دکھ میں ہمارے بال چاندی ہو گئے ہیں
اور اس چاندی نے قبل از وقت بوڑھا کر دیا ہے
تعلق توڑنے میں پہل مشکل مرحلہ تھا
چلو ہم نے تمہارا بوجھ ہلکا کر دیا ہے
غم دنیا غم جاں سے جدا ہونے لگا تھا
حسنؔ ہم نے مگر دونوں کو یکجا کر دیا ہے
- کتاب : Need Musafir (Pg. 25)
- Author : Hasan Abbas Raza
- مطبع : Doost Publications, Islamabad (1996)
- اشاعت : 1996
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.