ہم سا دیوانہ کہاں مل پائے گا اس دہر میں
ہم سا دیوانہ کہاں مل پائے گا اس دہر میں
گھر کیا تعمیر جس نے دیمکوں کے شہر میں
خودکشی کرنے میں بھی ناکام رہ جاتے ہیں ہم
کون امرت گھول دیتا ہے ہمارے زہر میں
کس کو ہے مرنے کی فرصت سب یہاں مصروف ہیں
موت تو بے کار میں آئی ہے ایسے شہر میں
ٹوٹی کشتی کی طرح ہیں وقت کے ساحل پہ ہم
کیا زمانہ تھا بہا کرتے تھے اپنی لہر میں
ایک ویرانی سی انجم رہ گئی آنکھوں میں اب
خواب سارے بہہ گئے ہیں آنسوؤں کی نہر میں
- کتاب : Lafz Magazine-01 Dec-10 to 28 Feb-11
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.