Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم اہل نظارہ شام و سحر آنکھوں کو فدیہ کرتے ہیں

عفیف سراج

ہم اہل نظارہ شام و سحر آنکھوں کو فدیہ کرتے ہیں

عفیف سراج

MORE BYعفیف سراج

    ہم اہل نظارہ شام و سحر آنکھوں کو فدیہ کرتے ہیں

    ہم جلوہ جلوہ کہتے ہیں وہ پردہ پردہ کرتے ہیں

    اے ناصح تو کیا کہتا ہے وہ عاجز ہے مے نوشی سے

    لے توڑ رہے ہیں ساغر کو ہم آج ہی توبہ کرتے ہیں

    سرکار کا ہے بازار بھی کیا ہر جنس خریدی جاتی ہے

    بیچ آئے سب ایمان دھرم ہم سر کا سودا کرتے ہیں

    جب ہم نے زباں کھولی اپنی مصلوب ہوئے مقتول ہوئے

    یہ دیکھیے ہم خاموش ہوئے سب میرا چرچا کرتے ہیں

    یہ کنج قفس یہ آہ و بکا یہ رنج و الم ہیں میرے لئے

    کیا بات ہوئی مل کر ہم سے کیوں کر وہ گریہ گرتے ہیں

    وہ دل اپنا بہلاتے ہیں اس شام و سحر کے کھیل میں ہم

    ہر صبح دباتے ہیں جذبے ہر شام وہ فتنہ کرتے ہیں

    جب بات وفا کی آتی ہے جب منظر رنگ بدلتا ہے

    اور بات بگڑنے لگتی ہے وہ پھر اک وعدہ کرتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے