ہے جو تاثیر سی فغاں میں ابھی
ہے جو تاثیر سی فغاں میں ابھی
لوگ باقی ہیں کچھ جہاں میں ابھی
دل سے اٹھتا ہے صبح و شام دھواں
کوئی رہتا ہے اس مکاں میں ابھی
ساتھ ہے ایک عمر کا لیکن
کشمکش سی ہے جسم و جاں میں ابھی
مر نہ رہیے تو اور کیا کیجے
جان ہے جسم ناتواں میں ابھی
اور کچھ دن خراب ہو لیجے
سود اپنا ہے اس زیاں میں ابھی
وہ مناظر مری نگاہ میں ہیں
جو نہیں وہم میں گماں میں ابھی
نہیں فارغ زمین سے انجمؔ
کام باقی ہے آسماں میں ابھی
- کتاب : Dastavez (Pg. 33)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.