ہے چمن میں رحم گلچیں کو نہ کچھ صیاد کو
ہے چمن میں رحم گلچیں کو نہ کچھ صیاد کو
اب خدا ہی شاد رکھے بلبل ناشاد کو
سوجھتی تھی کوہ و صحرا میں یہی ہر دم مجھے
کیجئے غم قیس کا اور روئیے فرہاد کو
ہچکیاں آتی ہیں پر لیتے نہیں وہ میرا نام
دیکھنا ان کی فراموشی کو میری یاد کو
یاد میں ان کے حواس خمسہ دے دیتے ہیں ہم
آہ کو نالہ کو غل کو شور کو فریاد کو
جائے گی گلشن تلک اس گل کی آمد کی خبر
آئے گی بلبل مرے گھر میں مبارک باد کو
نزع کے دم بھی انہیں ہچکی نہ آئے گی کبھی
یوں ہی گر بھولے رہیں گے وہ سخیؔ کی یاد کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.