گرفتاری کے سب حربے شکاری لے کے نکلا ہے
گرفتاری کے سب حربے شکاری لے کے نکلا ہے
پرندہ بھی شکاری کی سپاری لے کے نکلا ہے
نکلنے والا یہ کیسی سواری لے کے نکلا ہے
مداری جیسے سانپوں کی پٹاری لے کے نکلا ہے
بہر قیمت وفاداری ہی ساری لے کے نکلا ہے
ہتھیلی پر اگر وہ جان پیاری لے کے نکلا ہے
سفاری سوٹ میں ٹاٹا سفاری لے کے نکلا ہے
وہ لیکن ذہن و دل پر بوجھ بھاری لے کے نکلا ہے
یقیناً ہجرتوں کی جانکاری لے کے نکلا ہے
اگر اپنے ہی گھر سے بے قراری لے کے نکلا ہے
کھلونے کی تڑپ میں خود کھلونا وہ نہ بن جائے
مرا بچہ سڑک پر ریز گاری لے کے نکلا ہے
اگر دنیا بھی مل جائے رہے گا ہاتھ پھیلائے
عجب کشکول دنیا کا بھکاری لے کے نکلا ہے
خطا کاری مری امید وار دامن رحمت
مگر مفتی تو قرآن و بخاری لے کے نکلا ہے
جھلکتا ہے مزاج شہریاری ہر بن مو سے
بظاہر خیرؔ حرف خاکساری لے کے نکلا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.