فن جو معیار تک نہیں پہنچا
اپنے شہکار تک نہیں پہنچا
پگڑی پیروں میں کیسے میں رکھتا
ہاتھ دستار تک نہیں پہنچا
کوئی انعام کوئی بھی تمغہ
سچے حق دار تک نہیں پہنچا
ایسا ہر شخص ہے مسیحا اب
جو کبھی دار تک نہیں پہنچا
ہر خدا جنتوں میں ہے محدود
کوئی سنسار تک نہیں پہنچا
چارہ گر سب کے پاس جاتا تھا
صرف بیمار تک نہیں پہنچا
دوست بن کر دغا نہ دے جو وہ
اپنے کردار تک نہیں پہنچا
مجھ کو القاب کیوں ملیں لوگو
میں تو دربار تک نہیں پہنچا
ایسا جھگڑا بتا دو مجھ کو جو
گھر میں دیوار تک نہیں پہنچا
کس نے بیچا نہیں سخن اپنا
کون بازار تک نہیں پہنچا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.