دعا کا پھول پڑا رہ گیا ہے تھالی میں
دعا کا پھول پڑا رہ گیا ہے تھالی میں
ہوا اسے بھی اڑا دے نہ بے خیالی میں
وہ مجھ سے مانگ رہا ہے مجھے مری خاطر
میں خود کو ڈال نہ دوں کاسۂ سوالی میں
بس ایک موجۂ باد بہار گزری تھی
پرو گئی ہے مرا جسم ڈالی ڈالی میں
بکھرتا جاتا ہے کمرے میں سگرٹوں کا دھواں
پڑا ہے خواب کوئی چائے کی پیالی میں
دیے کے سامنے وہ سر جھکائے بیٹھی ہے
چمک رہی ہے مری رات اس کی بالی میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.