دل کی دھڑکن اب رگ جاں کے بہت نزدیک ہے
دل کی دھڑکن اب رگ جاں کے بہت نزدیک ہے
رات بے آواز بے انداز بے تحریک ہے
جم گئی ہیں تاروں کی آنکھوں پہ بادل کی تہیں
ڈوب جاؤ ذات کے اندر فلک تاریک ہے
کل کے لمحے آج کے لمحوں میں مدغم ہو گئے
دیکھنا آنکھوں میں اب جلوہ نما تحریک ہے
تم مرے کمرے کے اندر جھانکنے آئے ہو کیوں
سو رہا ہوں چین سے ہوں ٹھیک ہے سب ٹھیک ہے
موت کا لمحہ ابھی آیا ابھی جانے کو ہے
چوم لو مٹی کو اپنی ہدیۂ تبریک ہے
دوستو آنکھیں نہ کھولو ٹھنڈی سانسیں مت بھرو
آ گئے منزل پہ تم اسلمؔ بہت نزدیک ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.