دیر تک کوئی کسی سے بدگماں رہتا نہیں
دیر تک کوئی کسی سے بدگماں رہتا نہیں
وہ وہاں آتا تو ہوگا میں جہاں رہتا نہیں
ایک میں ہوں دھوپ میں کتنا سفر طے کر لیا
ایک تو ہے جو کبھی بے سائباں رہتا نہیں
تم کو کیوں پیڑوں پہ لکھے نام مٹنے کا ہے دکھ
اس بدلتی رت میں پتھر پر نشاں رہتا نہیں
وہ بنا لیتا ہے اپنا گھونسلہ دیوار میں
جس پرندے کا شجر میں آشیاں رہتا نہیں
تو پرندوں کی طرح اڑنے کی خواہش چھوڑ دے
بے زمیں لوگوں کے سر پر آسماں رہتا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.