داور نے بندے بندوں نے داور بنا دیا
داور نے بندے بندوں نے داور بنا دیا
ساگر نے قطرے قطروں نے ساگر بنا دیا
بیتابیوں نے دل کی بامید شرح شوق
اس جاں نواز کو بھی ستم گر بنا دیا
پہلی سی لذتیں نہیں اب درد عشق میں
کیوں دل کو میں نے ظلم کا خوگر بنا دیا
کیفیت شباب سے معذور کچھ ہوئے
کچھ عاشقوں نے بھی انہیں خود سر بنا دیا
سحرؔ اس نگاہ مست پہ قربان کیوں نہ ہو
جس کے کرم نے زندہ قلندر بنا دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.