دامن کی فکر ہے نہ گریباں کی فکر ہے
دامن کی فکر ہے نہ گریباں کی فکر ہے
اہل وطن کو فتنۂ دوراں کی فکر ہے
گلشن کی فکر ہے نہ بیاباں کی فکر ہے
اہل جنوں کو فصل بہاراں کی فکر ہے
لوگوں کو اپنی فکر ہے لیکن مجھے ندیم
بزم حیات و نظم گلستاں کی فکر ہے
ہم مقتل حیات میں ہیں سر بکف مگر
اہل ہوس کو اپنے دل و جاں کی فکر ہے
ساحل سے دور رہ کے ہے منزل کی جستجو
موجوں کی فکر ہم کو نہ طوفاں کی فکر ہے
ہم کو نہیں ہے فکر کسی بات کی نیازؔ
تاریکیوں میں شمع فروزاں کی فکر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.