بن کے سایہ ہی سہی سات تو ہوتی ہوگی
بن کے سایہ ہی سہی سات تو ہوتی ہوگی
کم سے کم تجھ میں تری ذات تو ہوتی ہوگی
یہ الگ بات کوئی چاند ابھرتا نہ ہو اب
دل کی بستی میں مگر رات تو ہوتی ہوگی
دھوپ میں کون کسے یاد کیا کرتا ہے
پر ترے شہر میں برسات تو ہوتی ہوگی
ہم تو صحرا میں ہیں تم لوگ سناؤ اپنی
شہر سے روز ملاقات تو ہوتی ہوگی
کچھ بھی ہو جائے مگر تیرے طرفدار ہیں سب
زندگی تجھ میں کوئی بات تو ہوتی ہوگی
- کتاب : NAQSH-E-PA HAWAON KE (Pg. 26)
- Author : AMEER IMAM
- اشاعت : 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.