بات کرنا ہے کرو سامنے اتراؤ نہیں
بات کرنا ہے کرو سامنے اتراؤ نہیں
جو نہیں جانتے اس بات کو سمجھاؤ نہیں
میں وہ سمجھا ہوں بیاں تم سے جو ہوگا نہ کبھی
بے ضرر ہوں مرے اس کشف سے گھبراؤ نہیں
اس ترنم میں تو مفہوم نہیں ہے کوئی
شعر کہتے ہو تو پڑھ ڈالو مگر گاؤ نہیں
بند آنکھوں میں بکھر جاتے ہیں بجتے ہوئے رنگ
مجھ سے اندھے کو کوئی آئینہ دکھلاؤ نہیں
میں اکائی کی طرح سب میں سمایا ماجدؔ
بات بڑھ جائے گی اعداد کو گنواؤ نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.