بات ہوتی ہے پس چکوال انٹرنیٹ پر
بات ہوتی ہے پس چکوال انٹرنیٹ پر
نازیہؔ سلجھا رہی ہے بال انٹرنیٹ پر
ساس ہیں آمادۂ دست و گریباں ان دنوں
غیبتیں منجانب سسرال انٹرنیٹ پر
آج بد بختی سے جس خوش بخت کا شوہر ہوں میں
اس کو خط لکھا تھا پچھلے سال انٹرنیٹ پر
میں نے بس اتنا ہی لکھا آئی لو یو اور پھر
اس نے آگے کر دیا تھا گال انٹرنیٹ پر
اب ہمارے شعر سننے پر کوئی راضی نہیں
مل گئے جس روز سے قوال انٹرنیٹ پر
شکریہ ای میل کے استاد تیرا شکریہ
بن گئی وہ شاعرہ اس سال انٹرنیٹ پر
خالدؔ عرفان تیری کیا ضرورت ہے کہ جب
میرؔ انٹرنیٹ پر اقبالؔ انٹرنیٹ پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.