اور بازار سے کیا لے جاؤں
پہلی بارش کا مزا لے جاؤں
کچھ تو سوغات دوں گھر والوں کو
رات آنکھوں میں سجا لے جاؤں
گھر میں ساماں تو ہو دلچسپی کا
حادثہ کوئی اٹھا لے جاؤں
اک دیا دیر سے جلتا ہوگا
ساتھ تھوڑی سی ہوا لے جاؤں
کیوں بھٹکتا ہوں غلط راہوں میں
خواب میں اس کا پتہ لے جاؤں
روز کہتا ہے ہوا کا جھونکا
آ تجھے دور اڑا لے جاؤں
آج پھر مجھ سے کہا دریا نے
کیا ارادہ ہے بہا لے جاؤں
گھر سے جاتا ہوں تو کام آئیں گے
ایک دو اشک بچا لے جاؤں
جیب میں کچھ تو رہے گا علویؔ
لاؤ تم سب کی دعا لے جاؤں
- کتاب : لفافے میں روشنی (Pg. 80)
- Author : محمد علوی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.