اندیشے مجھے نگل رہے ہیں
اندیشے مجھے نگل رہے ہیں
کیوں درد ہی پھول پھل رہے ہیں
دیکھو مری آنکھ بجھ رہی ہے
دیکھو مرے خواب جل رہے ہیں
اک آگ ہماری منتظر ہے
اک آگ سے ہم نکل رہے ہیں
جسموں سے نکل رہے ہیں سائے
اور روشنی کو نگل رہے ہیں
یہ بات بھی لکھ لے اے مؤرخ
ملبے سے قلم نکل رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.