ابھی تو فیصلہ باقی ہے شام ہونے دے
ابھی تو فیصلہ باقی ہے شام ہونے دے
سحر کی اوٹ میں مہتاب جاں کو رونے دے
تری نظر کے اشارے نہ روشنی بن جائیں
تو پھر یہ رات کہاں جگنوؤں کو سونے دے
بہت ہوا تو ہواؤں کے ساتھ رو لوں گا
ابھی تو ضد ہے مجھے کشتیاں ڈبونے دے
ہمارے بعد بھی کام آئے گی جنوں کی آگ
یہ آگ زندہ ہے اس کو نہ سرد ہونے دے
صدی سے مانگے گی اگلی صدی حساب گنہ
مرے سرشک کو لمحوں کے داغ دھونے دے
یہ غم مرا ہے تو پھر غیر سے علاقہ کیا
مجھے ہی اپنی تمنا کا بار ڈھونے دے
ببول سبز ہے باندھے حصار ناز اجملؔ
مجھے بھی اپنی زمیں میں چنار بونے دے
- کتاب : Ghazal Ke Rang (Pg. 284)
- Author : Akram Naqqash, Sohil Akhtar
- مطبع : Aflaak Publications, Gulbarga (2014)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.